40 views
کیا فرماتے علمإ دین ومفتیان شرع متین اس مسٸلہ کے بارے میں کہ شرعا یہ معاملہ کیسا ہے
ماٸکروانٹر لون کو سونے یا سونے کےزیورات کے بدلے  پیش کیا جاتا تاکہ ان افراد  کی ضروریات کو پورا کیا جاسکے جو مندرجہ ذیل اقتصادی شعبے میں کاروباری ملیکت رکھتے ہیں۔
تجارت /پیداوار /خدمات /لاٸیو اسٹاک وغیره
مزید  یہ کہ سیلف اپمپلاٸیڈ پروفیشنلز یا تنخواہ دار اور افراد جن کی امدنی تصدیق شدہ ہے اوروہ پروڈکٹ کے تحت فنانسنگ بھی حاصل  کرسکتے ہیں جوکہ دیگر اہلیت کے معیارات اور دستاویزات  کوپوراکرتے ہیں
عمر  کی حد 20 سے 63 سال
قرض کی رقم  300000 تا 350000
قرض کی مدت
12 ماه
asked Nov 20, 2023 in ربوٰ وسود/انشورنس by فضل غنی

1 Answer

Ref. No. 2689/45-4457

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اسلام میں سودی قرض کا لین دین سخت ممنوع ہے، اگر کوئی چیز (مثلاً سونے چاندی کے زیورات) گروی رکھ کر بلا سود قرض مل جائے تو اس کی اجازت ہے، لیکن گروی رکھ کر کم شرح سود پر قرض لینا بھی درست نہیں ہے، سود کم ہو زیادہ بہر حال سود ہے، تجارت کے فروغ کے لئے سود لینا بھی سود ہی ہے اس لئے جائز نہیں ہے۔

ہاں ،اگرایک متعین مدت کے لئے ضرورت شدیدہ کی وجہ سے بلا سود قرض مل جائے اور قرض لے کر متعینہ مدت گزرنے سے قبل اگر قرض کی رقم ادا کردی جائے تاکہ اضافی رقم یعنی سود دینے کی نوبت نہ آئے تو اس کی گنجائش ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Feb 11 by Darul Ifta
...