لجواب وباللّٰہ التوفیق:ایسا شخص سخت گنہگار ہوگا، چونکہ وہ شخص سنی مسلمان نہیں ہے، بلکہ شیعہ ہے اور یہ عقیدہ شیعوں کا ہے جو بے اصل اور بے بنیاد اور لغو ہے، قرآن جیسے نازل ہوا تھا، عہد نبوی سے لے کر آج تک اسی حالت پر موجود ہے۔(۲)
(۲) إنا نحن نزلنا الذکر وإنا لہ لحافظون من التحریف والزیادۃ والنقصان ولا یتطرق إلیہ الخلل أبداً ویل للرافضۃ حیث قالوا قد تطرق الخلل إلی القرآن وقالوا إن عثمان وغیرہ حرقوہ وألقوہ منہ عشرۃ أجزاء۔ (محمد ثناء اللّٰہ پاني پتي، تفسیر المظہري، ’’سورۃ الحجر: ۹‘‘: ج ۵، ص: ۱۵۵)
قال أبو محمد: القول بأن بین اللوحین تبدیلاً کفر صحیح وتکذیب لرسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: (محمد بن عبد الکریم الشہرستاني، الملل والنحل، ’’ذکر شنع الشیعۃ‘‘: ج ۴، ص: ۱۳۹)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص276