105 views
مجھے اپنا نکاح کرنا ہے، لیکن والدین کی ناراضگی ہے، میری طرف سے بھی اور لڑکی کے گھروالوں کی طرف سے بھی، میں اب کیسے نکاح کرسکتاہوں بتایئے۔ اور مجھے دیوبند مسجد میں نکاح کرناہے تو کیسے کرسکتاہوں؟ محمد صادق
asked Feb 14 in Marriage (Nikah) by Mohdsadiq786

1 Answer

Ref. No. 2849/45-4494

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ والدین کے لئے سب سے بڑا سرمایہ اولاد ہوتی ہے، اولاد کی خوشی کے لئے والدین ہر طرح کی کوشش کرتے ہیں، اور اپنا چین و سکون کی پرواہ کئے بغیر ان کے اچھے مستقبل کے لئیے فکر مند اور سعی کرتے رہتے ہیں، ۔ بظاہر یہ بات ناممکن ہے کہ کوئی رشتہ اچھا ہو اور والدین بلاکسی وجہ کے اس سے منع کریں۔ والدین  کا تجربہ اور دوربینی بچوں کے مستقبل  کو محفوظ بناتی ہے۔ شادی بیاہ صرف دوافراد کا رشتہ نہیں ہے بلکہ دو گھرانوں کا رشتہ ہے اور اس میں بہت ساری نزاکتیں  ہوتی ہیں جو والدین ہی سمجھتے ہیں ، فی الحال اولاد اس کے سمجھنے سے قاصرہوتی ہے، تاہم وقت گزرنے کے ساتھ سب کچھ سمجھ میں آجاتاہے لیکن اس وقت اس کا کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوسکتاہے۔

خیال رہے کہ عام طور پر پسند کی شادی میں وقتی جذبات محرک بنتے ہیں، وقت کے ساتھ ساتھ ان جذبات اور پسندیدگی میں کمی آنے لگتی ہے، نتیجۃً ایسی شادیاں ناکام ہوجاتی ہیں اورعلیحدگی کی نوبت آجاتی ہے، جب کہ اس کے مقابلے میں خاندانوں اور رشتوں کی جانچ پڑتال کا تجربہ رکھنے والے والدین اورخاندان کے بزرگوں کے کرائے ہوئے رشتے زیادہ پائے دار ثابت ہوتے ہیں اور بالعموم شریف گھرانوں کا یہی طریقہ کارہے؛ اس لیے مسلمان بچوں اوربچیوں کوچاہیے کہ وہ اپنےبڑوں پراعتماد کریں،  ان کی رضامندی کے بغیر کوئی قدم نہ اٹھائیں۔  البتہ والدین  کو بھی چاہیے کہ عاقل بالغ اولاد کی رائے کا احترام کریں  اور  بلاوجہ شادی کی مخالفت نہ کرنی چاہیے؛بلکہ اگر رشتہ مناسب ہو تو لڑکے کے حسب منشانکاح کردینا چاہیے  اور اگر مناسب نہ ہو تو پیار سے سمجھانا چاہئے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Mar 10 by Darul Ifta
...