77 views
اگر لڑکی کسی طرح خوف زدہ ہو تو کیا حیض کی حالت میں وہ منزل  وغیرہ پڑھ کراپنے اوپر دم کرسکتی ہے؟ میری بیٹی قرآنی عربی آن لائن سیکھ رہی ہے ،تو حیض کے دنوں میں وہ ہوم ورک کیسے کرے۔ ثمینہ
asked Feb 25 in طہارت / وضو و غسل by Sameena

1 Answer

Ref. No. 2844/45-4480

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ حیض کی حالت میں قرآن کریم کی تلاوت حرام ہے، منزل میں قرآن       کریم کی سورتیں  اور آیتیں  ہیں  اس لئے ان کو پڑھنا جائز نہیں  ہے۔ اگر کبھی  گھبراہٹ ہوتو کوئی دوسرا ان سورتوں کو پڑھکر اس لڑکی پر دم  کرسکتاہے۔
اگر ہوم ورک میں صرف قرآنی آیت لکھ رہی ہو تواسے چھوتے ہوئے ناپاکی کی حالت میں قرآن کریم لکھنا ممنوع ہے،  لیکن اگرکچھ عربی کے الفاظ ہوں اور انکا ترجمہ لکھاجائے یاجملہ بنایا جائے توقرآنی آیت کوہاتھ نہ لگائے توقلم سےلکھنے  کی گنجائش ہوگی۔

"(ومنها) حرمة مس المصحف، لايجوز لهما وللجنب والمحدث مس المصحف إلا بغلاف متجاف عنه كالخريطة والجلد الغير المشرز، لا بما هو متصل به، هو الصحيح. هكذا في الهداية، وعليه الفتوى. كذا في الجوهرة النيرة.

والصحيح منع مس حواشي المصحف والبياض الذي لا كتابة عليه. هكذا في التبيين.

واختلفوا في مس المصحف بما عدا أعضاء الطهارة وبما غسل من الأعضاء قبل إكمال الوضوء، والمنع أصح. كذا في الزاهدي، ولايجوز لهم مس المصحف بالثياب التي هم لابسوها، ويكره لهم مس كتب التفسير والفقه والسنن، ولا بأس بمسها بالكم. هكذا في التبيين" (الفتاوى الهندية (1/ 38)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Mar 2 by Darul Ifta
...