43 views
سوال نمبر 1 ؟ زاہد اگر لفظ جواب کو استعمال کرے جبکہ اس کی طلاق کی نیت نہ ہو تو کیا مذکورہ لفظ استعمال کرنے سے کہیں طلاق تو نہ ہوگی جیسے کے حکومت کے خط کا جواب دینا ہے زاہد نے کہا  سوال نمبر 2؟ زاہد نے زبان سے کہا اگر میں نے روزہ توڑا تو اور باقی الفاظ نجمہ کو طلاق دل میں بولا کیا روزہ توڑنے پر زاہد کی طلاق ہوگی جبکہ طلاق کے الفاظ زاہدنے واضح طور پر دل میں بولے
asked Feb 22 in طلاق و تفریق by Taimoor mirza

1 Answer

Ref. No. 2839/45-4485

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ طلاق کے وقوع کے لئے لفظ طلاق کا زبان سے بولنا ، عورت کی جانب نسبت کرنا ضروری ہے۔ اس لئے صرف لفظ جواب کہنے سے یا طلاق کالفظ دل میں بولنے سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوتی ہے۔ اس لئے آپ کسی وسوسہ کے شکار نہ ہوں۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Mar 2 by Darul Ifta
...