67 views
السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ ‌
کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس درجِ ذیل مسئلہ کے بارے میں ؟۔
آمین بالجہر کے مسئلے میں احناف کا مفتٰی بہ قول کون کیا ہیں ؟
اور صاحبین رحمہما اللہ تعالی کے اقوال کیا ہیں ؟
حنابلہ، شوافع اور مالکیہ کے یہاں مختار اور اصح قول کون سا ہیں ؟
ائمۃ اربعہ کے دلائل کون کون سے ہیں اور کیا کیا ہیں ؟
نماز کے باہر جب سورہ فاتحہ تلاوت کیا جائے ، تو آمین بالجہر یا آمین بالسرّ اور آمین کہنا مستحب ، مسنون یا واجب ؟
براہِ کرم مدلل جواب جلد از جلد ارسال فرمائیں
جزاک اللہ خیراً ۔
السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ
asked Jan 9 in مذاہب اربعہ اور تقلید by Zakriya Mulla

1 Answer

Ref. No. 2771/45-4470

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  حنفیہ کے نزدیک جہری نمازوں میں بھی آمین آہستہ کہنا افضل ہے، آمین ایک دعاء ہے اور دعاء میں اصل اخفا ہے، اس لئے آمین آہستہ کہنا افضل اور بہتر ہوگا، یہی مالکیہ کا مسلک بھی ہے، البتہ شوافع وحنابلہ کے نزدیک آمین بالجہر اولی ہے، نماز سے باہر سورہ فاتحہ کے ختم پر آمین کہنا بہتر ہے، واجب نہیں ہے اور اس سلسلہ میں سراً قراءت ہو توآمین  سراً اور جہری قراءت ہو تو جہراً کہنے کی گنجائش ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Feb 11 by Darul Ifta
...